انڈین حکومت نے تنقید کرنے پر پروفیسر کو گرفتار کرلیا

گزشتہ روز اشوکا یونیورسٹی کے شعبۂ سیاسیات کے سربراہ اور ایسوسی ایٹ پروفیسر علی خان محمودآباد کو دہلی میں “آپریشن سندور” کے تناظر میں ایک سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ٹویٹ کی وجہ سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

فلم شکارا باکس آفس پر بری طرح ناکام رہی، اسکور دو سے بھی کم

کشمیریوں کے خلاف بنائی گئی اس فلم کا باکس آفس پر اسکور دو سے بھی کم رہا

چین میں کورونا وائرس کی بنیادی وجہ چمگادڑ کی یخنی ہو سکتی ہے:ماہرین

اس وائرس کے پھیلنے کی وجہ چمکادڑ کی یخنی بتائی جارہی ہے۔چین کے صوبے ووہان میں ایک بڑی مارکیٹ میں ممنوعہ جانوروں کا گوشت کھلے عام فروخت ہوتا ہے

Abdul Hakeem Kashmiri

سی پیک کیلئے تقسیم جموں کشمیر؟

دسمبر 2019میں عسکری پس منظر کے حامل آزادکشمیر کے سابق صدر سردار انور خان سے ایک طویل نشست ہوئی‘انتہائی محتاط گفت گو کے باوجود سردار انور خان نے یہ تسلیم کیا کہ کشمیر کے بارے میں غیر مقبول فیصلہ کیا جا رہا ہے۔

زائرہ وسیم کو ہراساں کرنے والے شخص کو 3سال قید کی سزا

زائرہ وسیم کو دوران پرواز سوتے میں ہراساں کیا گیا تھا جس کی شکایت انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر کی تھی،

بھارت میں افلاس سے تنگ خاتون کی 150 روپے میں بال فروخت کرنے کے بعد خود کشی کی کوشش

رپورٹ کے مطابق اہل محل اور رشتہ داروں کی جانب سے مدد نہ کیے جانے کے بعد خاتون نے محلے میں بال خریدنے کے لیے آنے والے شخص کو محض 150 روپے میں اپنے سر کے بال فروخت کردئیے۔

سوئیڈن کا بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اٹھانے کا مطالبہ

سوئیڈن کے بادشاہ نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اٹھانے کا مطالبہ کر دیا۔بادشاہ ان دنوں بھارت کے دورے پر ہیں،سوئیڈن کے بادشاہ گستاؤ نے مقبوضہ کشمیر پر مشروط ثالثی کی پیشکش کی

بھارتی زیر انتظام کشمیر1989 سے اب تک 30 سالوں میں42 ہزار لوگ ہلاک ہوئے: بھارتی وزیر داخلہ

کشمیر میڈیا سروس کی ویب سائٹ کے مطابق 1989 سے اب تک 95464 افراد ہلاک ہوئے ہیں جو کہ بھارتی وزیر داخلہ کی بتائی ہوئی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔

جہیز کے قانون سمیت 164 مرکزی قوانین بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر میں نافذ

تنظیم نو قانون کے تحت سخت ترین جہیز مخالف قانون بھی نافذ ہوچکا ہے جبکہ اس قانون کے تحت 5 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔

اقوام متحدہ اور بین الاقوامی صحافیوں کو کشمیر جانے کی اجازت دی جائے: ٹام لینٹوس ہیومن رائٹس کمیشن کا بھارت سے مطابلہ

تاشفین قمر کا کہنا تھا کہ سماعت کے موقع پر سوال و جواب کے دوران ایک موقع پر پوچھا گیا کہ کشمیری کیا چاہتے ہیں۔ جواب میں، بقول ان کے، سماعت میں موجود کچھ شرکا نے آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔