72 سال اور ستر دن۔۔۔۔۔۔۔!!!!

اقوامی متحدہ کے ذیلی ادارے میں کی گئی تقریرکے بعد بھی مودی تو کجا بھارتی دفترِ خارجہ کے نمائندگان کو بھی پچھاڑنے میں ناکام نظر آئے (نیت پر شک نہیں کیا جاسکتا)۔ اوائل روز میں پاکستانی دفتر خارجہ سے یہ دعوٰی بھی سننے کو ملا کہ اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے 50 سے زائد ممالک کی حمایت بھی حاصل کر لی گئی ہے، یار لوگوں کی خوشی کی انتہا نہ تھی کہ ایک دن یہ عقدہ کھلا کہ مذکورہ کونسل کے ارکان کی تعداد ہی 47 ہے تو ماتھا ٹھنکا کہ الٰہی ماجرا کیا ہے

کیا پاکستان بھی کشمیریوں کی ہمدردیاں کھو رہا ہے؟

ٓآپ کوہالہ سے پار ہوں تو ہر چہرے پر تنوع اور سنجیدگی ہے۔ جونہی لائن آف کنٹرول کی جانب بڑھتے جائیں گے یہ سنجیدگی پریشانی میں تبدیلی ہوتی جائے گی ۔ میر پور سے لے کر تاﺅ بٹ تک لوگ ایک ہی سول کر رہے ہیں ۔کیا ہو رہا ہے اور کیا ہونے جا رہا ہے ؟ مگر ظاہر ہے ان سوالات کے جواب فی الحال کسی کے پاس بھی نہیں ہیں۔

امریکی صدر کا کشمیریوں کے متعلق بیان اور کنفیوزن

امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران واشگاف الفاظ میں کہا کہ “کشمیری میں لوکھوں لوگ بستے ہیں جو کسی…

سلامتی کونسل اجلاس کا جشن کب تک؟

پاکستان کا خیال ہے کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادیں آج بھی اس مسئلے کے حل میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔ مگر کیا کیا جائے کہ کشمیر کے بارے میں سلامتی کونسل کی تمام قراردادیں اقوامِ متحدہ چارٹر کے باب ششم کے تحت منظور کی گئی ہیں۔

مسئلہ کشمیر اور اقوام متحدہ کا کردار

جنوری 1951؁ء میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کو ممکن بنانے کے لیے دولت مشترکہ کے وزرائے اعظم نے ہرممکن سفارتی کوشش کی کہ وہ دونوں ملک فوجوں کو غیر مسلح کرنے اور انخلا پر رضامند ہو جائیں۔ اس ضمن میں انہوں نے دونوں ملکوں کے سامنے درج ذیل تجاویز پیش کیں کہ وہ ان میں سے کسی ایک کو تسلیم کر لیں۔

لمحوں نے خطا کی تھی:دانش ارشاد

دوسری طرف کشمیر کی قیادت کی گلگت بلتستان کے حوالے سے بیان بازی ایک سوالیہ نشان ہے۔ کیا آج بھی کشمیری قیادت ہوش کے ناخن نہیں لے گی؟

سری نگر یونیورسٹی کے بدتمیز بچے: وسعت اللہ خان

مئی 2009 کی ایک سہ پہر سری نگر یونیورسٹی کے گلاب زار پر ایک دائرے میں بیٹھے سوشیالوجی ڈپارٹمنٹ کے سرخ و سفید لڑکے…

زینب، فریال اور فرشتہ کا مجرم کون؟

ہم باآواز بلند مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی مانگ کرتے ہیں، اس کی موت یا سزائے موت سے ہماری اجتماعی بے حثی اور ضمیر کی تشنگی ختم ہو جاتی ہے۔ ہماری غیرت جو چند لمحوں کے لیے جاگتی ہے اس کی تشفی ہو جاتی ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہم نے برے کو ختم کر کے برائی کو ختم کر دیا ہے۔

معائدہ امرتسر، متفرق و متضاد پہلو

معاہدہ امرتسر بلا شبہ ریاست جموں کشمیر کی تشکیل و تعمیر کی بنیاد بنا، جہاں اہل علم اس کی اہمیت و افادیت سے بخوبی واقف ہیں وہیں تاریخ و سیاست سے نابلد ایسے لوگ یا گروہ بھی موجود ہیں جو تاریخی حقیقتوں کا انکار کرتے ہوئے جہاں اس معاہدہ پر غیر انسانی ہونے کا لیبل لگاتے ہیں وہیں اس کی غلط اور من مانی تشریحات کرتے ہوئے غیر منطقی

پاکستان کا گلگت بلتستان اور کشمیر پر تضاد: وسعت اللہ خان

اگرچہ کشمیر اور گلگت بلتستان کے جغرافیائی حجم میں ایک اور آٹھ کا فرق ہے اور متنازعہ ہونے کے سبب دونوں علاقے پاکستان کے آئینی وفاق کا تکنیکی اعتبار سے باضابطہ حصہ نہیں بن سکتے لیکن یکساں متنازعہ حیثیت ہونے کے باوجود کشمیر اور گلگت بلتستان سے ایک جیسا آئینی ،قانونی ، انتظامی و سیاسی برتاؤ جانے کیوں ضروری نہیں سمجھا گیا۔