کشمیر کیا بنے گا؟

کشمیر کو علاقے میں ایک مکمل غیر جانبدار ریاست ہونا چاہیے جو پڑوسی اور دیگر ملکوں کے معاملات سے مکمل الگ تھلگ رہے لیکن جہاں ممکن ہو تنازعات کے حل میں متحاربین کی سہولت کاری کرے۔کشمیر اور اہلِ کشمیر کی سلامتی کی ضمانت اس کے ان پڑوسیوں پر فرض ہو گی جواس کے محتاج ہیں۔ وہ کشمیر کو ایک پارک تسلیم کریں اور جس طرح پارکس بلاتخصیص ہرخاص وعام کے لیے کھلے ہوتے ہیں

زینب، فریال اور فرشتہ کا مجرم کون؟

ہم باآواز بلند مجرم کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کی مانگ کرتے ہیں، اس کی موت یا سزائے موت سے ہماری اجتماعی بے حثی اور ضمیر کی تشنگی ختم ہو جاتی ہے۔ ہماری غیرت جو چند لمحوں کے لیے جاگتی ہے اس کی تشفی ہو جاتی ہے۔ ہمیں لگتا ہے کہ ہم نے برے کو ختم کر کے برائی کو ختم کر دیا ہے۔

معائدہ امرتسر، متفرق و متضاد پہلو

معاہدہ امرتسر بلا شبہ ریاست جموں کشمیر کی تشکیل و تعمیر کی بنیاد بنا، جہاں اہل علم اس کی اہمیت و افادیت سے بخوبی واقف ہیں وہیں تاریخ و سیاست سے نابلد ایسے لوگ یا گروہ بھی موجود ہیں جو تاریخی حقیقتوں کا انکار کرتے ہوئے جہاں اس معاہدہ پر غیر انسانی ہونے کا لیبل لگاتے ہیں وہیں اس کی غلط اور من مانی تشریحات کرتے ہوئے غیر منطقی

پاکستان کا گلگت بلتستان اور کشمیر پر تضاد: وسعت اللہ خان

اگرچہ کشمیر اور گلگت بلتستان کے جغرافیائی حجم میں ایک اور آٹھ کا فرق ہے اور متنازعہ ہونے کے سبب دونوں علاقے پاکستان کے آئینی وفاق کا تکنیکی اعتبار سے باضابطہ حصہ نہیں بن سکتے لیکن یکساں متنازعہ حیثیت ہونے کے باوجود کشمیر اور گلگت بلتستان سے ایک جیسا آئینی ،قانونی ، انتظامی و سیاسی برتاؤ جانے کیوں ضروری نہیں سمجھا گیا۔

مسئلہ کشمیر میں تیسرا انتخاب: لبنی ہارون

“خودمختار کشمیر” ریاست جموں و کشمیر کے دونوں حصوں میں ایک ابھرتے ہوئے رحجان کی صورت اختیار کر گیا ہے جو مسئلہ کشمیر کے حل میں تعطل سے نمایاں ہوا ہے، اس کو مجموعی طور پر تھرڈ آپشن کہا جاتا ہے.

مسئلہ کشمیر، ہیرو ازم اور فلسفہ جہاد

اب ہمیں اس بات کا فیصلہ کرنا ہو گا کہ آخر ہم چاہتے کیا ہیں، کشمیریوں کی نسل کشی یا پھر مسئلہ کشمیر کا پرامن طریقے سے حل، اگر ہم جماعت اسلامی کے جہاد والے فلسفے پر عمل کرتے رہے تو بعید نہیں کہ آمدہ دس سے پندرہ سال میں ویلی کے اندر صرف عورتیں بچ جائیں گی اور سب مرد بھارتی فوج کی گولی کا نشانہ بن جائیں گے۔

پشتنی باشندگی قوانین اور گلگت بلتستان

سٹیٹ اسبجیکٹ رولز کا نفاذ نہ ہونے کی وجہ سے جہاںگلگت بلتستان میں عوام روز اول سے مقامی وسائل سے محروم رہے وہیںغیر ریاستی افراد کو جائیدادوں کی الاٹمنٹ بھی کی گئی ۔

استحصال کیا ہے؟

ہم روز مرہ زندگی میں استحصال کا لفظ بیسیوں بار سنتے ہیں۔ استحصال کرنے والوں کو برا سمجھتے ہیں اور استحصال زدگان سے ہمدردی کرتے ہیں۔

منجمد سوچيں نسلوں کی دُشمن؛ رضوان اشرف

بڑے دماغ جو تجزيہ کرتے ہيں اُنکی عملًا اہميت صديوں بعد بھی ويسے ہی ہوتی ہے جيسے کہ آج کا تجزيہ ہو۔ اسکی ايک وجہ استحصال کے بنيادی اصولوں کا تبديل نہ ہونا بلکہ محض شکليں بدلنا ہے۔

لبریشن فرنٹ پر بھارتی پابندی

یوں بھی کشمیری بھارت سے ویسے بھی کسی خیر کی توقع کم ہی رکھتے ہیں۔اتنا بڑا ملک ہونے اور خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت سمجھنے والا بھارت اس قسم کے ہتھکنڈوں کی مدد سے کشمیریوں کے جائز اور مبنی بر حق مطالبے کونظر انداز نہیں کر سکتا۔بھارت کوایسے غیر سنجیدہ فیصلوں سے اجتناب کرنا چاہیے