آخری شب

اوائل شب کے تھکے مانندے میرے بستی کے یہ نیم خواب لوگ کچھ شرمندہ سے کھنڈرات میں بھٹکے لوگ کسی آسیب زدہ عمارت میں…

آوارہ کتے

میری سربریدہ لاش کچرے کے اس ڈھیر کے دوسری طرف پڑی ہے کچھ گدھ اور کوے بارے بار اس طرف منڈلا رہے ہیں غول…

میں افسردہ نظمیں لکھتا ہوں 

میں افسردہ نظمیں لکھتا ہوں میں لوگوں کی عدم موجودگی میں ان سے بات کرتا ہوں اور ان باتوں کو صفحہ قرطاس پر بکھیر…