بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر میں کرفیو کے دروان اب تک چار ہزار سے زائد کشمیری گرفتار

معروف عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے حکومتی ذرائع کے حوالے بتایا ہے کہ بھارتی فورسز نے پانچ اگست سے اب تک کرفیو کے دوران چار ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو گرفتار کیا ہے۔

آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد اب مستقبل کیا ہو گا؟

ریاست جموں کشمیر کا ریاستی تشخص ختم کرنے کا بھارتی اقدام اگر سپریم کورٹ میں چیلنج ہوتا ہے تو یقینا بھارتی حکومت یہ مقدمہ ہار جائے گی اور بھارتی زیرانتظام جموں کشمیر اپنی جولائی 2019 کی پوزیشن پر واپس آ جائے گی

کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر جذباتی فضاء …مگر!!

عبوری آئین 1974بلکہ 13ویں ترمیم کے بعد آزادکشمیر کے پاس جو اختیارات ہیں انہیں دیکھا جا سکتا ہے؟کہ آزادکشمیر کہاں کھڑا ہے۔۔۔۔دلچسپ بات یہ 1954میں جب آرٹیکل 370سامنے آیا تو مخالفت کی گئی آج ختم ہوا پھر بھی مخالفت۔اس پار کی آئین ساز اسمبلی کو تو 5اگست 2019کو قانون ساز اسمبلی میں بدلا گیا ہمارے ہاں تو پہلے دن سے قانون سازاسمبلی ہے۔

دفعہ 370: سٹیٹ ہائیکورٹ کا تاریخی فیصلہ

ریاست جموں و کشمیر میں ایک مشکوک انتخابی عمل سے حکومتیں تشکیل دیں گئیں، جنہوں نے بھارتی آئین کی کئی دفعات و شقوں کو ریاست میں لاگو کرنے کیلئے دہلی کے حکام کا بھر پور ساتھ دیا ۔ دفعہ 370 شق (1) میں بھارتی صدر ریاستی حکومت سے صلاح و مشورے کے بعد آئین ہند کی کسی بھی دفعہ کو ریاست میں لاگو کرنے کا مجاز ہے البتہ ریاستی حکومت قانون سازیہ سے مشورے کے بعد ہی صدر جمہوریہ ہند سے رجوع کر سکتی ہے ۔