2020 میں پاکستان کی ترقی کی شرح 3.3 سے کم ہو کر 2.1 رہنے کی پیشن گوئی

اسلام اباد: جنوبی ایشیائی ممالک میں آئندہ برس ترقی کی شرح، بھارت 5.7 سے بڑھ کر 6.6 ، پاکستان کی3.3 سے کم ہوکر2.1 رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

بھارت میں افلاس سے تنگ خاتون کی 150 روپے میں بال فروخت کرنے کے بعد خود کشی کی کوشش

رپورٹ کے مطابق اہل محل اور رشتہ داروں کی جانب سے مدد نہ کیے جانے کے بعد خاتون نے محلے میں بال خریدنے کے لیے آنے والے شخص کو محض 150 روپے میں اپنے سر کے بال فروخت کردئیے۔

بھارتی مقبوضہ جموں کشمیر: حالیہ برف باری سے چار لاکھ سے زائد باغ مالکان کو نقصان

ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا کہ محکمہ باغبانی اور محکمہ مال مل کر اس پورے نقصان کا بھر پور طریقے سے تخمینہ لگا کر کاشتکاروں کو معاوضہ فراہم کریں گے۔

business losses in jk in 3 months

مقبوضہ کشمیر ؛ تین ماہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے اپنی ملازمت کھوئی

سیاحت کا شعبہ جس سے تقریباًپانچ لاکھ افراد کاروزگار وابستہ ہے ، سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے ۔ سیاحت کے شعبے میں اب تک ملازمتوں میں پچاس ہزارکے قریب کمی کی اطلاع ملی ہے۔ اگر صورتحال میں بہتری نہیں آئی تو تعداد بڑھ سکتی ہے۔ وادی میں1100 ہوٹلوں میں سے تقریبا 80 فیصد تین ماہ سے بند ہیں۔

پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں جاری پن بجلی منصوبے اور ماحولیاتی مسائل

پاکستان کی واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے 2011 میں پاکستان زیر انتظام کشمیر کے ادارہ برائے تحفظ ماحول سے ایک مشروط عدم اعتراض سرٹیفکیٹ کے حصول کے بعد نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ پر کا م شروع کیا۔ مذکورہ منصوبہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کے عبوری آئین 1974 کی شقوں کے کے مطابق نہ پاکستانی زیر انتظام کشمیر کی آئین سازاسمبلی میں موضوع بحث بنا اور نہ ہی پاکستانی زیر انتظام کشمیر کی حکومت کیطرف سے پیشگی اجازت لی گئی۔

Abdul Hakeem Kashmiri

تماشائی اور تماشا

جس ضرورت کے لیے آپ 9ارب 50کروڑ خرچ کر رہے ہیں اس کا بجٹ صرف 50کروڑ کا ہندسہ ہے ، پھر اتنے بڑے نظام اور اتنے بڑے بجٹ کا فائدہ۔۔۔۔۔ کیا دیہی علاقوں میں صحت کی سہولیات ہیں

Abdul Hakeem Kashmiri

حکومت آزادکشمیر بجٹ 2019-20۔ایک جائزہ > عبدالحکیم کشمیری

حکومت آزادکشمیر کی طرف سے مالی سال 2019-20کے لیے پیش کردہ بجٹ کے حوالے سے ذمہ داران یا ارباب اختیار کے بارے میں اگر بات کی جائے تو یہ جملہ روز روشن کی طرح درست ہے کہ ان کی بھوک اخلاقیات کے سانچوں میں نہیں ڈھل سکی

پاکستانی زیرِ انتظام کشمیر کی حکومت نے آئندہ مالی سال کےلئے 121 ارب کا بجٹ پیش کر دیا، بجٹ خسارہ پچیس ارب ہوگا

آئندہ مالی سال کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 11فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔شاہرات کیلئے 9ارب90کروڑ10لاکھ، تعلیم کیلئے2ارب67کروڑ،صحت کیلئے75کروڑ تجویز کیے گئے ہیں۔ گریڈ 1سے 16تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10،گریڈ17سے 20تک افسران کی تنخواہوں میں 5اور پنشن میں 10فیصد اضافہ تجویز کیاگیا ہے۔

آزاد جموں کشمیر کے قدرتی وسائل پر ایک نظر

جنگلات صرف ازاد کشمیر سے سالانہ پانچ لاکھ سے زیادہ درخت کاٹ لیے جاتے ہیں جنکی مالیت 53ارب 75کروڑ روپے بنتی ہے اسکے علاوہ موسمی حالات اورآگ سے 05 کروڑ پودۓ ضائع ہو جاتے ہیں صرف اس لکڑی کی اسمگلنگ روک کر اگر فرنچیر بنانے کی فیکڑیاں لگای جاہیں

استحصال کیا ہے؟

ہم روز مرہ زندگی میں استحصال کا لفظ بیسیوں بار سنتے ہیں۔ استحصال کرنے والوں کو برا سمجھتے ہیں اور استحصال زدگان سے ہمدردی کرتے ہیں۔