بھارت کے لیے فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا ہے، پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ بھارت کے لیے ابھی فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا، اس حوالے سے سوچ بچار کے بعد فیصلہ ہوگا اور اس پر وزیراعظم تمام صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کریں گے۔

پاکستانی زیر انتظام جمون کشمیر “کشمیر چھوڑ دو” کے نعروں سے گونج اٹھا

پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں ترقی پسند اور قوم پرست تنظیموں پر مشتمل جموں کشمیر پیپلز نیشنل الائنس کے زیر اہتمام ”جموں کشمیر چھوڑ دو تحریک“ کا آغاز کر دیا گیا ہے،

امریکی صدر کا کشمیریوں کے متعلق بیان اور کنفیوزن

امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران واشگاف الفاظ میں کہا کہ “کشمیری میں لوکھوں لوگ بستے ہیں جو کسی…

چلئیے ۔ شملہ ہی چلیں

دوطرفہ باہمی مشاورت سے مناسب وقت پر دونوں ممالک کے سربراہان اور نمائندگان کی ملاقات میں دیرپا امن، دوطرفہ تعلقات میں معمول، جنگی قیدیوں (فوجی و سول) کے تبادلہ، تنازعہ “ جموں کشمیر کے حتمی تصفیہ” اور سفارتی تعلقات کی بحالی کے طریقہ کار پر مذاکرات کریں گے۔

Leave Jammu Kashmir Movement

پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں قوم پرست اتحاد نے “جموں کشمیر-چھوڑ دو” تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔ اعلامیہ جاری

ریاست جموں کشمیر کی دوکروڑ عوام کی مرضی اور منشاہ کے بغیر مسلط کیے جانے ہر فیصلہ کیخلاف بھر پور مزاحمت کی جائے گی ۔ ہندوستانی حکومت کی طرف سے یک طرفہ طورپر 35Aکاخاتمے کے بعد حکومت پاکستان بھی بھارت کے ساتھ شملہ معاہدہ سمیت دیگر دوطرفہ معاہدات سے دستبرداری کا اعلان کرے۔

بھارتی فوج نے سری نگر میں نقل و حرکت پر دوبارہ پابندی عائدکردی، جھڑپوں میں 24 افراد زخمی ہوگئے

سرینگر: بھارتی فوج نے سری نگر میں نقل و حرکت پر دوبارہ پابندی عائدکردی، جھڑپوں میں 24 افراد زخمی ہوگئے بھارتی حکام نے پولیس…

مسئلہ کشمیر اور اقوام متحدہ کا کردار

جنوری 1951؁ء میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کو ممکن بنانے کے لیے دولت مشترکہ کے وزرائے اعظم نے ہرممکن سفارتی کوشش کی کہ وہ دونوں ملک فوجوں کو غیر مسلح کرنے اور انخلا پر رضامند ہو جائیں۔ اس ضمن میں انہوں نے دونوں ملکوں کے سامنے درج ذیل تجاویز پیش کیں کہ وہ ان میں سے کسی ایک کو تسلیم کر لیں۔

ریاست جموں کشمیر کی موجودہ حیثیت تبدیل نہیں کی جا سکتی ہے۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

ترجمان نے بتایا کہ سیکریٹری جنرل نے 1972ء کے سمجھوتے کا حوالہ دیا ،جس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات سے متعلق امور کا ذکر ہے، جسے شملہ معاہدے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں کلاؤڈ برسٹ سے جہلم ویلی میں پانچ افراد جاں بحق

حادثہ میں جان بحق ہوئے گہل جبڑا کے مضافاتی علاقے اورنی بن ڈبر ڈھوک میں کلاوڈ برسٹ ہوا علاقے میں کیمونیکیشن نظام مکمل مفلوج ہو گیا

آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد اب مستقبل کیا ہو گا؟

ریاست جموں کشمیر کا ریاستی تشخص ختم کرنے کا بھارتی اقدام اگر سپریم کورٹ میں چیلنج ہوتا ہے تو یقینا بھارتی حکومت یہ مقدمہ ہار جائے گی اور بھارتی زیرانتظام جموں کشمیر اپنی جولائی 2019 کی پوزیشن پر واپس آ جائے گی