پاکستانی زیر انتظام کشمیر ، نوجوان نے سیز فائر لائن پار کر کے آزاد کشمیر کا جھنڈا لہرا دیا، گولی سے زخمی

تفصیلات کے مطابق تاجران اور سول سوسائیٹی کی کال پر کوٹلی کے علاقے چڑھوئی سے سیز فائر لائن کی طرف احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں سینکڑوں افراد شریک ہوئے۔

پاکستانی زیر انتظام جمون کشمیر “کشمیر چھوڑ دو” کے نعروں سے گونج اٹھا

پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں ترقی پسند اور قوم پرست تنظیموں پر مشتمل جموں کشمیر پیپلز نیشنل الائنس کے زیر اہتمام ”جموں کشمیر چھوڑ دو تحریک“ کا آغاز کر دیا گیا ہے،

بھارتی فوج نے سری نگر میں نقل و حرکت پر دوبارہ پابندی عائدکردی، جھڑپوں میں 24 افراد زخمی ہوگئے

سرینگر: بھارتی فوج نے سری نگر میں نقل و حرکت پر دوبارہ پابندی عائدکردی، جھڑپوں میں 24 افراد زخمی ہوگئے بھارتی حکام نے پولیس…

بھارتی مقبوضہ جمون کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، آنکھوں دیکھا حال پڑھیے

بھارتی سول سوسائٹی کے وفد نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا ہے ”سینکڑوں چھوٹے بچوں کو ان کے گھروں سے آدھی رات کو اٹھالیا گیا۔ اس عمل کا واحد مقصد لوگوں میں خوف وہراس پیدا کرنا ہے۔ بعض لڑکیوں اور خواتین نے شکایت کی کہ پولیس کارروائی کے دوران سکیورٹی فورسز نے ان کے ساتھ دست دراز ی بھی کی۔”

مسئلہ کشمیر اور اقوام متحدہ کا کردار

جنوری 1951؁ء میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کو ممکن بنانے کے لیے دولت مشترکہ کے وزرائے اعظم نے ہرممکن سفارتی کوشش کی کہ وہ دونوں ملک فوجوں کو غیر مسلح کرنے اور انخلا پر رضامند ہو جائیں۔ اس ضمن میں انہوں نے دونوں ملکوں کے سامنے درج ذیل تجاویز پیش کیں کہ وہ ان میں سے کسی ایک کو تسلیم کر لیں۔

آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد اب مستقبل کیا ہو گا؟

ریاست جموں کشمیر کا ریاستی تشخص ختم کرنے کا بھارتی اقدام اگر سپریم کورٹ میں چیلنج ہوتا ہے تو یقینا بھارتی حکومت یہ مقدمہ ہار جائے گی اور بھارتی زیرانتظام جموں کشمیر اپنی جولائی 2019 کی پوزیشن پر واپس آ جائے گی

کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر جذباتی فضاء …مگر!!

عبوری آئین 1974بلکہ 13ویں ترمیم کے بعد آزادکشمیر کے پاس جو اختیارات ہیں انہیں دیکھا جا سکتا ہے؟کہ آزادکشمیر کہاں کھڑا ہے۔۔۔۔دلچسپ بات یہ 1954میں جب آرٹیکل 370سامنے آیا تو مخالفت کی گئی آج ختم ہوا پھر بھی مخالفت۔اس پار کی آئین ساز اسمبلی کو تو 5اگست 2019کو قانون ساز اسمبلی میں بدلا گیا ہمارے ہاں تو پہلے دن سے قانون سازاسمبلی ہے۔

عالمی قوتیں تقسیم کا فیصلہ کر چکی ہیں

سی پیک پر دستخط کے بعد عالمی منظر نامہ تبدیل ہونا شروع ہوا ، گلگت بلتستان میں لوگوں کو سزائیں شروع ہوئی ، پی او جے کے کے اندر بھی سختی بڑھی ، جی بی میں سٹیٹ سبجیکٹ پہلے سے دفن ہوچکا تھا اب انڈین زیر انتظام حصہ میں 35 a اور 370 کے خاتمے پر بات شروع ہونے لگی۔ وادی اور گلگت میں جبر بڑھ رہا ہے گرفتاریاں ہورہی ہیں

ریاست جموں کشمیر : جنت میں جہنم کا منظر

شملہ و تاشقند معاہدوں کے بعد ریاست جموں کشمیر کو عالمی اداروں نے بھی پس پشت ڈال دیا۔ انسانی حقوق کی رپورٹ شائع ہوا کرتی تھی مگر عالمی ساز باز سے اب کی بار اسکو بھی روک دیا گیا۔
یہاں مختلف اوقات میں مختلف مگر جاندار تحریکوں نے جنم لیا مگر کوئی مستقل تنظیم نہ ہونے کے باعث بزور طاقت ہندوستان و پاکستان کی طرف سے کچل دیا گیا۔