Modi Jalsi in Taxas USA

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے جلسے میں اندر کتنے لوگ تھے اور مخالفت میں باہر کتنے

پروٹیسٹرز پندرہ سے بیس ہزار کر درمیان آئے اور مودی کے لیے استقبال کرنے کے لیے بھی اتنے ہی لوگ تھے. جبکہ مودی کے جلسے کا بجٹ ملینز میں تھا اور پاکستانیوں کے ساتھ ٹیکساس کے سکھوں نے چندہ کر کے نوے ہزار ڈالر جمع کیے تھے.

کیا پاکستان بھی کشمیریوں کی ہمدردیاں کھو رہا ہے؟

ٓآپ کوہالہ سے پار ہوں تو ہر چہرے پر تنوع اور سنجیدگی ہے۔ جونہی لائن آف کنٹرول کی جانب بڑھتے جائیں گے یہ سنجیدگی پریشانی میں تبدیلی ہوتی جائے گی ۔ میر پور سے لے کر تاﺅ بٹ تک لوگ ایک ہی سول کر رہے ہیں ۔کیا ہو رہا ہے اور کیا ہونے جا رہا ہے ؟ مگر ظاہر ہے ان سوالات کے جواب فی الحال کسی کے پاس بھی نہیں ہیں۔

بھارت کے لیے فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا ہے، پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ کا کہنا تھاکہ بھارت کے لیے ابھی فضائی حدود بند کرنے کا فیصلہ نہیں ہوا، اس حوالے سے سوچ بچار کے بعد فیصلہ ہوگا اور اس پر وزیراعظم تمام صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کریں گے۔

امریکی صدر کا کشمیریوں کے متعلق بیان اور کنفیوزن

امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران واشگاف الفاظ میں کہا کہ “کشمیری میں لوکھوں لوگ بستے ہیں جو کسی…

چلئیے ۔ شملہ ہی چلیں

دوطرفہ باہمی مشاورت سے مناسب وقت پر دونوں ممالک کے سربراہان اور نمائندگان کی ملاقات میں دیرپا امن، دوطرفہ تعلقات میں معمول، جنگی قیدیوں (فوجی و سول) کے تبادلہ، تنازعہ “ جموں کشمیر کے حتمی تصفیہ” اور سفارتی تعلقات کی بحالی کے طریقہ کار پر مذاکرات کریں گے۔

ریاست جموں کشمیر کی موجودہ حیثیت تبدیل نہیں کی جا سکتی ہے۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ

ترجمان نے بتایا کہ سیکریٹری جنرل نے 1972ء کے سمجھوتے کا حوالہ دیا ،جس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات سے متعلق امور کا ذکر ہے، جسے شملہ معاہدے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر جذباتی فضاء …مگر!!

عبوری آئین 1974بلکہ 13ویں ترمیم کے بعد آزادکشمیر کے پاس جو اختیارات ہیں انہیں دیکھا جا سکتا ہے؟کہ آزادکشمیر کہاں کھڑا ہے۔۔۔۔دلچسپ بات یہ 1954میں جب آرٹیکل 370سامنے آیا تو مخالفت کی گئی آج ختم ہوا پھر بھی مخالفت۔اس پار کی آئین ساز اسمبلی کو تو 5اگست 2019کو قانون ساز اسمبلی میں بدلا گیا ہمارے ہاں تو پہلے دن سے قانون سازاسمبلی ہے۔

عالمی قوتیں تقسیم کا فیصلہ کر چکی ہیں

سی پیک پر دستخط کے بعد عالمی منظر نامہ تبدیل ہونا شروع ہوا ، گلگت بلتستان میں لوگوں کو سزائیں شروع ہوئی ، پی او جے کے کے اندر بھی سختی بڑھی ، جی بی میں سٹیٹ سبجیکٹ پہلے سے دفن ہوچکا تھا اب انڈین زیر انتظام حصہ میں 35 a اور 370 کے خاتمے پر بات شروع ہونے لگی۔ وادی اور گلگت میں جبر بڑھ رہا ہے گرفتاریاں ہورہی ہیں

پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں قوم پرستوں پر بغاوت اور غداری کے مقدمے درج

جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے وائس چیئرمین راجہ مظہر ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ بھارت اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر، گلگت بلتستان اور اقصی چین کشمیر کا حصہ ہیں اور ان کے مستقبل کا فیصلہ ہونا باقی لہذا یہاں بغاوت کے مقدمات بنتے ہی نہیں اور ان کی جماعت کشمیر کی آزادی اور دونوں ممالک کی افواج کے انخلا کی بات کرتی ہے جو اقوام متحدہ کی عین قرادادوں کے مطابق ہے۔

مظفرآباد: دریا بچاؤ تحریک – وجوہات اور مطالبات

نیلم جہلم ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کا کام سال 2008ء میں شروع ہوا۔ اس کی ابتدائی ماحولیاتی تجزیاتی رپورٹ سال 1996ء میں ایک نارویجین کنسلٹنٹ فرم NORPLAN نے تیار کی جسے بعد ازاں جعلسازی سے سال 2010ء میں قابل قبول شکل دے کر ادارہ تحفظ ماحولیات آزاد جموں و کشمیر سے سال 2011ء میں مشروط عدم اعتراض سرٹیفکیٹ حاصل کیا گیا۔